اردوئے معلیٰ

Search

 

اسے خبر تھی مجھے ہجر راس آتا ہے

اسے پتا تھا اداسی سے دوستی ہے مری

اسے خبر تھی سبھی درد یار ہیں میرے

وہ جانتا تھا مری غم سے ہے سلام دعا

اسے خبر تھی سبھی زخم مجھ پہ سجتے ہیں

سو ان سبھی کے لیے اس نے مجھ کو چھوڑ دیا

کہیں وہ مجھ کو کسی درد سے جدا نہ کرے

مرے اداس شب و روز میں خلل نہ پڑے

کوئی بھی زخم نگاہیں نہ پھیر لے مجھ سے

کوئی بھی غم نہ کہیں جان چھوڑ دے میری

کہیں فراق کی لذت نہ مجھ سے کھو جائے

بس اس لیے ہی مرا اُس نے ہاتھ چھوڑدیا

اسی لیے تو مرا اُس نے ساتھ چھوڑدیا

یقین مانیے دل کا برا نہیں تھا وہ

 

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ