اردوئے معلیٰ

Search

آپ کا در اقدس فیضِ شاہ شاہاں ہے

جس کا ایک ایک ذرّہ آفتابِ ایماں ہے

 

ُکل احاطہ بابا، خلد صد بہاراں ہے

ُحسنِ ُگل تو کیا کہیے خار بھی رگِ جاں ہے

 

رحمتوں کی بارش میں کون تشنہ لب ہوگا؟

شہر کا ہر اک گوشہ وقف جامِ عرفاں ہے

 

اے خدا سلامت رکھ عرس کی محافل کو

ان بزرگوں کے دم سے کیف بزمِ امکاں ہے

 

زائرین کی نظریں کیسے حسن پر ٹھہریں…!

عرس کا ہر اک گوشہ رشک برقِ تاباں ہے

 

روح میں ّحسینیت ، قلب میں معینیّت

جذبۂ فریدیت، شاہکارِ ایماں ہے

 

بارگاہِ بابا کا اے صبیحؔ ہر منظر

فیض قلب قطب الدیں، لطفِ شاہ جیلاں ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ