اردوئے معلیٰ

Search

!سنو، میری جاں
تُم سدا ایک رَم خوردہ ، وحشت زدہ اور سراسیمہ ہرنی کی مانند
ڈرتی ہو مجھ سے
بدکتی ہو مجھ سے

سنو، میری جاں! اور دیکھو
مرے ہاتھ میں کوئی دو دھاری خنجر نہیں، میرا دل ہے
مرے پاس ترکش نہیں ہے، غزل ہے
خدا کی قسم، میرے رختِ سفر میں
کتابوں، گُلابوں اور ایک آدھ جام و سبو کے سوا
اور کچھ بھی نہیں ہے
تمہاری جواں خوشبوؤں کے تعاقب میں
دشتِ جنوں چھان مارا ہے میں نے
تمہارے ہی نقشِ کفِ پا کے پیچھے میں صحرائے پر ہَول طے کر چُکا ہوں
یہ خواہش ہوس کی نہیں، عشق کی ہے

سنو، میں محبت کے معصوم جذبے سے عاری نہیں ہوں
نہیں، میری جاں! میں شکاری نہیں ہوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ