اردوئے معلیٰ

Search

اے باعث آبادیء بزم گل و لالہ

محبوب مجھے آپ کی سیرت کا حوالہ

 

جب آپ عطا کرتے ہیں افکار کو وسعت

ہو جاتا ہے کج فہمی کا پھر میری ازالہ

 

اک چشم کرم منبعء فیضان ! ادھر بھی

بیشک ہے کرم آپ کا بالا سے بھی بالا

 

اظہار تمنا ہے یہ خاموشیء لب بھی

پلکوں پہ مرے لعل و گہر کی ہے جو مالا

 

والیل کے گیسو سے ہے شب قدر کی عظمت

اور عکس رخ شاہ کا ہر دن کا اجالا

 

اصحاب میں یوں جلوہ فگن آپ ہیں آقا

جوں گھیرے ہوئے ماہ کو ہو تاروں کا ہالہ

 

ممنون کرم آپ کا یہ سارا جہاں ہے

مجھ پر بھی ہو رحمت کی نظر اے شہ والا

 

ہمدوش ثریا ہے کیا اہل زمیں کو

انسان کو ہے آپ نے پستی سے نکالا

 

تائب بھی مقدر پہ شہا ناز کرے گا

منظوری کی جو پائے سند اس کا مقالہ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ