اردوئے معلیٰ

Search

بالفرض میں جنون میں بھر بھی اڑان لوں

تو کیا عوض زمین کے اب آسمان لوں؟

 

ڈھلنے لگی ہے شام سرِ دشتِ جستجو

اب میں ترے خیال کا خیمہ نہ تان لوں؟

 

تیری بھی بات مان تو لیتا ہوں زندگی

ایسا نہیں کہ دل کی ہمیشہ ہی مان لوں

 

ممکن کسی طرح نہ ہوا تُو ، تو چِڑ کے میں

کرتا کبھی نہیں ہوں کہ جو بات ٹھان لوں

 

مجھ کو قبول ہے یہ ہزیمت کی موت بھی

کیا اور اپنے عجز کا اب امتحان لوں؟

 

لوٹا رہا ہے دل وہ سراپا سخا مجھے

یعنی کہ میں مکین کے بدلے مکان لوں؟

 

جھلا کے چلچلانے لگی دھوپ اور بھی

بہتر یہی ہے سر پہ کوئی سائبان لوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ