اردوئے معلیٰ

Search

 

تجھ سے جی لگتا ہے میرا، جانِ تنہائی ہے تو

میرے اندر کا جہاں ہے، دل کی گہرائی ہے تو

 

یہ زمیں یہ سبزہ و گل، یہ فلک یہ مہر و ماہ

اے مصور! سب کی روح نقش آرائی ہے تو

 

تو پرندوں کو فضا میں تھامتا ہے دمبدم

بال و پر کا زور، ہمت کی توانائی ہے تو

 

جھومتی شاخیں، مہکتے گل، چہکتے خوش نوا

ساری رونق تیرے دم سے، سب کی زیبائی ہے تو

 

تو بصارت اور سماعت بخشتا ہے خاک کو

پیکروں کے درمیاں وجہ شناسائی ہے تو

 

کون ہے فرماں روائے بحر و بر تیرے سوا

خاک کی وسعت ہے تو، پانی کی پہنائی ہے تو

 

حکم سے تیرے ڈھلا کرتے ہیں گوہر زیر آب

تیرگی کی روشنی، ظلمت کی بینائی ہے تو

 

تیرے دم سے چار سو نقش و نگار نو بہ نو

اور ان کے درمیاں احساس یکتائی ہے تو

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ