اردوئے معلیٰ

Search

توفیقِ ثنائے شہِ ابرار جو دی ہے

یارب! مجھے اب پر توِ سیرت بھی عطا کر!

 

گونجے مری آوازِ اذاں ساری فضا میں

لوگ آئیں تری سمت ہر اِک شے کو بھلا کر!

 

ترویجِ پیامِ شہِ ابرار ہو ایسے

شامل ہو ہر اک فرد، تری حزب میں آکر!

 

ہر رشتۂ اُمید تری ذات سے جوڑیں

سب جن و بشر، رشتۂ و پیووند بھلا کر!

 

انسان پہ اب عظمتِ توحید کے در کھول

غُرفے شہِ کونین کی رفعت کے بھی وا کر!

 

میں نے جو سمیٹے ہیں خزف، حرف کی صورت

تو اِن کو بہائے دُرِ خوش آب عطا کر!

 

کعبے سے ملے مجھ کو تجلی تری مولا!

لکُّھوں میں ثنا روضۂ سرکار پہ جا کر!

 

جو حرفِ ثنا قریۂ افکار میں گونجے

کاغذ پہ لکھوں شاہِ مدینہ کو سنا کر!

 

حاصل ہو جسے تیری رضا اے مرے مولا

ویسا ہی عطا رنگِ سخن، طرزِ ثنا کر!

 

لفظوں کو ملے حمد کی توفیق مسلسل

حرفوں کو عطا مدحِ محمد کی ضیاء کر!

 

ہر لفظ کو تاثیر سے بھر دے مرے مولا

جو حرف لکھوں تو اسے موسیٰؑ کا عصا کر!

 

پھیلے نہ جہاں سلسلۂ خیر الٰہی

اُس خطۂ تاریک سے مؤمن کو جدا کر!

 

احسنؔ کو سرِ خُلدِ مدینہ کبھی پہنچا!

اس تیرہ و تاریک علاقے سے اُٹھا کر!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ