تکلف مت کرو ہمدردیوں کے
مری اوقات مجھ پر کھل گئی ہے
میں دریا برد کر آیا ہوں خود کو
اداسی پانیوں میں گھل گئی ہے
وہ اک تلوار جو لٹکی ہوئی تھی
وہی تلوار آخر تُل گئی ہے
میں اک لمحے کو خود میںجا گرا تھا
نظر سے گرد جیسے دُھل گئی ہے
تکلف مت کرو ہمدردیوں کے
مری اوقات مجھ پر کھل گئی ہے
میں دریا برد کر آیا ہوں خود کو
اداسی پانیوں میں گھل گئی ہے
وہ اک تلوار جو لٹکی ہوئی تھی
وہی تلوار آخر تُل گئی ہے
میں اک لمحے کو خود میںجا گرا تھا
نظر سے گرد جیسے دُھل گئی ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں