اردوئے معلیٰ

Search

تکلف مت کرو ہمدردیوں کے

مری اوقات مجھ پر کھل گئی ہے

 

میں دریا برد کر آیا ہوں خود کو

اداسی پانیوں میں گھل گئی ہے

 

وہ اک تلوار جو لٹکی ہوئی تھی

وہی تلوار آخر تُل گئی ہے

 

میں اک لمحے کو خود میںجا گرا تھا

نظر سے گرد جیسے دُھل گئی ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ