اردوئے معلیٰ

Search

 

ثنا اس کی سخن دانوں نے حسبِ استطاعت کی

مکمل کب ہوئی یعنی ثنا فخرِ رسالت کی

 

صفات و ذات میں یکتا ہے مخلوقِ خدا میں وہ

کروں کیا بات اس کے حسنِ صورت حسنِ سیرت کی

 

زباں اس کی مرصّع، دل نشیں، شیریں، رواں، شستہ

سخن میں جھلکیاں ہیں تہ بہ تہ نورِ حقیقت کی

 

وہ منبع ہے شرافت، بردباری، انکساری کا

وہ پیکر ہے قناعت کا وہ تصویر استقامت کی

 

سحاب علم و حکمت تھا گہر افشاں رہا برسوں

بجھائی پیاس جس کو جس قدر تھی علم و حکمت کی

 

مصافِ حق و باطل میں سرِ لشکر ہمیشہ تھا

مثالیں اس نے قائم کی ہیں جرأت کی شجاعت کی

 

امام الانبیا ہے وہ زہے عزّ و شرف اس کا

شبِ معراج اقصیٰ میں رسولوں کی امامت کی

 

فرازِ طور کیا ہے وہ فرازِ عرش پر پہنچے

خبر ہم کو ملی ان سے مقامِ آدمیت کی

 

خدا کا دین قائم کر کے دکھلایا مدینے میں

خدا کی راہ میں مکہ سے اس نے یونہی ہجرت کی

 

کیا سب کام پورا آپ نے تیئیس برسوں میں

سدھاری قوم ساری اور تکمیلِ شریعت کی

 

ہم اس کے کیوں نہ گرویدہ ہوں ہے وہ محسنِ اعظم

بچایا نارِ دوزخ سے دکھائی راہ جنّت کی

 

نظرؔ بابِ مسائل کھول لیتے ہیں انھیں سے ہم

کلیدیں جو ملیں اس سے ہمیں قرآن و سنّت کی

 

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ