ثنا جو آقا کی شان میں ہے
ہر اک زبان و بیان میں ہے
ثنا کو حاضر ہوا یہاں میں
ثنا ہی قلب و زبان میں ہے
پڑھیں فرشتے درود جن پر
انہی کا چرچا اذان میں ہے
کیا ہے جس نے بھی ذکر اُن کا
بڑھاوا اس کی ہی شان میں ہے
سلامِ احمد رضا کو دیکھیں
بے مثل سارے جہان میں ہے
کرم ہے عاصی پہ خاص ان کا
ثنائے آقا ہی دھیان میں ہے
بڑے بڑوں نے کی مدح خوانی
تو وارثیؔ کس گمان میں ہے