اردوئے معلیٰ

Search

جو فہمِ آیۂ اُمّ الکتاب مل جائے

شعورِ مدحِ رسالت مآب مل جائے

 

سوالِ دیدِ رُخِ مصطفیٰ ہے آنکھوں میں

کبھی تو خواب میں اِس کا جواب مل جائے!

 

یہ کشتِ فکر و عمل مدتوں سے سوکھی ہے

اسے نگاہِ کرم کا سحاب مل جائے!

 

وہ حرفِ مدح جو قرطاس پر لکھوں آقا

کبھی تو اس کو بھی طِیْبِ گلاب مل جائے!

 

اِدھر ہو دل میں تمنائے حاضری پیدا

اُدھرسے اذنِ حضوری شتاب مل جائے!

 

الٰہی اب تو مسلماں کو تیری دنیا میں

شعورِ پیرویٔ آنجناب مل جائے!

 

یہ کارواں کہ جو بے سمت چل پڑا ہے، اسے

نبی کے شہر کی راہِ صواب مل جائے!

 

ہو اِتِّباع کا جذبہ دلوں کے آنگن میں

شبِ عمل کو بھی اب آفتاب مل جائے!

 

مدینے والے کے نقشِ قدم پہ چلنے کو

عزیزؔ جادۂ حق بے نقاب مل جائے!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ