اردوئے معلیٰ

Search

حسینؓ حق کے لیے جاں لُٹانے والے تھے

رہِ حیات درخشاں بنانے والے تھے

 

اُنہیں ڈرا نہیں سکتی تھی موت میداں میں

وہ پیشِ مرگ سدا مسکرانے والے تھے

 

وہ ایک رب کے سوا کب جھکے کسی کے حضور؟

وہ راہِ صدق لہو سے سجانے والے تھے

 

زمانہ ساز کہاں تھے حسینؓ ابن علیؓ؟

رہِ وفا میں وہ سب کچھ لٹانے والے تھے

 

اُنہیں تو وقت کو اپنا غلام کرنا تھا

کہاں وہ زیست کااحساں اُٹھانے والے تھے

 

وہ اک سحاب کے مانند ہر زمانے میں

ہر ایک قریۂ ہستی پہ چھانے والے تھے

 

جب امتحانِ عزیمت ہوا تو میداں میں

حسینؓ شانِ شجاعت دکھانے والے تھے

 

عدو کے ہاتھوں میں نیزے تھے شیطنت کے مگر

حسینؓ سیفِ صداقت چلانے والے تھے

 

حسینؓ آج بھی زندہ ہیں لوحِ گیتی پر

کہاں گئے جو انہیں آزمانے والے تھے

 

یہی پیام ملا آنے والی نسلوں کو

حسینؓ شمعِ صداقت جلانے والے تھے

 

میں شرمسار ہوں ان رفتگاں کی روحوں سے

جو شہرِ صدق میں سب کو بلانے والے تھے

 

جو سچ کے دیپ جلاتے رہے زمانے میں

جو حق کے گیت جہاں کو سنانے والے تھے

 

وہ اولیاءؒ جو زمانے کو درسِ حق دے کر

ہر ایک عہد کی قسمت جگانے والے تھے

 

وہ اصفیاؒء جو سرِ منزلِ وفا آ کر

زماں زماں کی فضاؤں پہ چھانے والے تھے

 

وہ اہلِ علم جو سچے عمل کے خوگر تھے

سیاہیاں جو دلوں کی مٹانے والے تھے

 

ترس رہی ہیں انہیں دیکھنے کو اب آنکھیں

جو لوگ جادۂ حق پر چلانے والے تھے

 

حَسین لوگ جو راہِ حُسینؓ پر چل کر

کلاہِ کبر زمیں پر گرانے والے تھے

 

اُنہیں حُسین سے فی الاصل عشق تھا احسنؔ

وہ تیری طرح نہ باتیں بنانے والے تھے!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ