اردوئے معلیٰ

Search

دل و جاں میں سمایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

درِ اقدس پہ لایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

مرا سینہ منور نُور سے معمُور خوشبو سے

کہ سینے سے لگایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

مرے جذبات و احساسات پر فکر و نظر پر بھی

مری سوچوں پہ چھایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

نقوشِ خوشنما تھے اور بھی دنیا میں ہر جانب

مری نظروں کو بھایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

جبینیں اُن کی روشن ہیں جنھوں نے گھپ اندھیرے میں

جبینوں پر سجایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

ہوئی عشاق میں تقسیم جب غیبی خزانے کی

مرے حصے میں آیا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

وہ کیوں خاطر میں لائے سایائے دامانِ شاہاں کو

ظفرؔ کے سر کا سایا نقشِ پا خیر الوریٰ کا ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ