اردوئے معلیٰ

Search

دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ

آئیں گے پھول نعت کے تم تک صبا کے ہاتھ
 

لکھنے سے پہلے نعت کے آنکھیں ہوں با وضو

آئیں گے تب ہی غیب سے گوہر ثنا کے ، ہاتھ

 

بنتی نہیں ہے بات عطا کے بنا کبھی

آتا نہیں ہے کچھ بھی سوائے عطا کے ہاتھ
 

اک چشم التفات ادھر بھی ذرا حضور

امت کی سمت بڑھ گئے مکر و ریا کے ہاتھ

 

الفت ملی ہے آپ کی سب کچھ عطا ہوا

اب کیا کمی رہی جو اٹھائیں دعا کے ہاتھ

 

سیلابِ عشقِ شافعِ محشر ہے میرے گرد

’’دیکھے تو مجھ کو نار جہنم لگا کے ہاتھ‘​‘​

 

وہ فیصلے خدا کی رضا آسؔ بن گئے

جن فیصلوں کے حق میں اٹھے مصطفےٰ کے ہاتھ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ