ذکرِ عالی مقام جاری ہے
رات دن صبح و شام جاری ہے
لب پہ آقا ترے غلاموں کے
بس درود و سلام جاری ہے
ظلم سہنے کے باوجود بلالؓ
لب پہ آقا کا نام جاری ہے
جشنِ میلادِ مصطفیٰ کے لیے
کو بہ کو اہتمام جاری ہے
وارثیؔ در پہ اب بھی آقا کے
وہ عطائے دوام جاری ہے