اردوئے معلیٰ

Search

زندگی بھر کی عبادت کا ثمر مولا سے

میں نے چاہی ہے فقط ان کی نظر مولا سے

 

مانگتے ہیں یہ جہاں والے نہ جانے کیا کیا

میں نے مانگی ہے مدینے کی سحر مولا سے

 

دیکھ کر اپنے گناہوں کو مجھے شرم آئے

کیسے مانگوں میں مدینے کا سفر مولا سے

 

جب بھی اٹھے ہیں مرے ہاتھ دعا کی خاطر

میں نے مانگا ہے فقط آپ کا در مولا سے

 

رو برو جیسے کیا آپ نے تنوؔیر کلام

کبھی کر سکتا نہیں عام بشر مولا سے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ