ہمیں مکالمۂ یار سے محبت ہے
اور اس کے لہجۂ گفتار سے محبت ہے
وہ ایک پل نہیں سویا ہے رات شوٹنگ میں
صنم کے دیدۂ بیدار سے محبت ہے
جفا بھی آپ کی اچھی وفا بھی راحتِ دل
ہمیں تو آپ کے کردار سے محبت ہے
بڑی خوشی سے سڑک پر مجھے کچل ڈالے
ترے علاوہ تری کار سے محبت ہے
یہ لوگ جمع ہیں تاریک سینما ہال میں کیوں
تمہارے جلوۂ دیدار سے محبت ہے
بوقت ذبح ترے ایکٹ موشن عمدہ ہیں
اسی لیے تری تلوار سے محبت ہے
ستارہ نحس ہے لق لق کا آج کل کہ اسے
سپہر سینما کے اسٹار سے محبت ہے