اردوئے معلیٰ

Search

 

شہرِ نبی کی کر لی زیارت الحمدللہ الحمدللہ

باقی نہیں دل میں اب کوئی حسرت الحمدللہ الحمدللہ

 

آیا تھا لے کر میں ان کے در پر، اشکوں کا دریا غم کا سمندر

اب جا رہا ہوں لے کر سکینت الحمدللہ الحمدللہ

 

کہتا رہا اپنے دل کی کہانی بہتے ہوئے آنسوؤں کی زبانی

ملتی رہی دل کو تسکین و راحت الحمدللہ الحمدللہ

 

نظروں میں روضے کا نور آگیا ہے، ذرّے کے دامن میں طور آگیا ہے

دل سے ہوئی دور ہر ایک ظلمت الحمدللہ الحمدللہ

 

بھرتے ہیں اس جا گداؤں کے کاسے، دیتی ہے رحمت سب کو دلاسے

ہے دھوم جس کی وہ دیکھی سخاوت الحمدللہ الحمدللہ

 

یہ در یہ روضہ یہ محراب و منبر، ہر ایک منظر ہے کیا روح پرور

شاداب رکھتا ہے احساسِ قربت الحمدللہ الحمدللہ

 

ہر سانس نغمہ ہے صلِّ علیٰ کا، حمد و ثنا کا حرفِ دُعا کا

روشن ہے جلوت تابندہ خلوت الحمدللہ الحمدللہ

 

افکار میں جھلملاتی محبت، اشعار جیسے چراغِ عقیدت

اُن کی عطا ہے میرا رنگِ مدحت الحمدللہ الحمدللہ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ