اردوئے معلیٰ

Search

صلِّ علیٰ وہ اوّل مرسل

صلِّ علیٰ وہ اکمل مرسل

 

صلِّ علیٰ وہ والیء کُل ہے

اس سے مہکے ہر اک گل ہے

 

صلِّ علیٰ وہ دلارِ الٰہی

دور ہوئی ہے ہر گمراہی

 

صلِّ علیٰ وہ اولیٰ و اعلیٰ

صلِّ علیٰ وہ کملی والا

 

صلِّ علیٰ سرکار وہ عالی

صلِّ علیٰ لولاک کے والی

 

صلِّ علیٰ وہ اوّل اوّل

صلِّ علیٰ وہ علم مکمّل

 

وہ والی محروموں کا ہے

اور سارے محکوموں کا ہے

 

صلِّ علیٰ وہ وردِ لساں ہے

رحم و کرم ہی اس کے ہاں ہے

 

صلِّ علیٰ وہ مہر احد ہے

صلِّ علیٰ وہ اسمِ صمد ہے

 

صلِّ علیٰ ہر دل کی مہک ہے

صلِّ علیٰ ہر رُو کی دمک ہے

 

صلِّ علیٰ وہ علم و عطا ہے

صلِّ علیٰ وہ راہِ ہدیٰ ہے

 

صلِّ علیٰ مسرور سماں ہے

صلِّ علیٰ ہی وردِ لساں ہے

 

صلِّ علیٰ ہر عہد کا حاکم

صلِّ علیٰ وہ اول عالم

 

صلِّ علیٰ وہ دہر کا والی

سارے اس کے در کے سوالی

 

صلِّ علیٰ وہ درد کا حل ہے

اس کا حکم اٹل سے اٹل ہے

 

صلِّ علیٰ وہ دل کی صدا ہے

رحم و کرم کا وہ مولا ہے

 

صلِّ علیٰ وہ علم کا ساگر

صلِّ علیٰ وہ حلم کا ساگر

 

صلِّ علیٰ سرکار ہے عالی

صلِّ علیٰ کردار ہے عالی

 

صلِّ علیٰ وہ ماہِ مکارم

صلِّ علیٰ وہ ارحم و اکرم

 

صلِّ علیٰ وہ احمدِ مرسل

صلِّ علیٰ وہ حامدِ کامل

 

صلِّ علیٰ وہ راہِ وسائل

اس لئے اس کے سارے سائل

 

صلِّ علیٰ وہ ہر اک کا حل

صلِّ علیٰ ہے وہی مکمل

 

صلِّ علیٰ وہ رحم مسلسل

صلِّ علیٰ وہ مہدی و مرسل

 

صلِّ علیٰ وہ حکمِ مدلل

صلِّ علیٰ وہ کامل و اکمل

 

صلِّ علیٰ کہ علم وہی ہے

صلِّ علیٰ کہ حلم وہی ہے

 

صلِّ علیٰ اکرام وہی ہے

ہر دکھ کا آرام وہی ہے

 

صلِّ علیٰ وہ علم کا محور

صلِّ علیٰ الہام کا مصدر

 

صلِّ علیٰ وہ آس کا ساحل

صلِّ علیٰ وہ رحم کو مائل

 

صلِّ علیٰ وہ طہٰ مکھڑا

صلِّ علیٰ ہر دکھ کا مداوا

 

صلِّ علیٰ ہر سلسلہ وہ ہے

صلِّ علیٰ ہر آسرا وہ ہے

 

ہر دل کو ہے اس کا سہارا

اس کے دم سے عالم سارا

 

مہکا عالم اس کے دم سے

ہر ہر علم ہے اس کے کرم سے

 

صلِّ علیٰ وہ ہادی ، سرور

صلِّ علیٰ وہ طاہر ، اطہر

 

صلِّ علیٰ وہ علم کا حامل

اُمّی ہو کر ہادیء کامل

 

سارا عالم اس کا گدا ہے

ہر دم اس کی مہرو عطا ہے

 

صلِّ علیٰ وہ ارحمِ عالم

صلِّ علیٰ وہ ہر سے مکرم

 

صلِّ علیٰ وہ مہرِ مکمل

اس کا اسم ہے وردِ مسلسل

 

صلِّ علیٰ وہ حامیء عاصی

ہر سائل کی آس ہے مہکی

 

صلِّ علیٰ ہے ڈھال ہماری

مولا اوکڑ ٹال ہماری

 

ہر عالم کو آسرا اس کا

اللہ کو دو واسطہ اس کا

 

ہر سو اس کے دم سے مہک ہے

ہر سو اس کے دم سے دمک ہے

 

ساری عمر کی اک ہی کمائی

دائم اس کے در گدائی

 

ہر دم حاصل اس کی مدد ہے

وہ ہادی دلدارِ احد ہے

 

اس کا حکم رواں ہے ہر سو

اس کے دم سے اماں ہے ہر سو

 

اسم ہے اس کا اسمِ مکرم

وہ صالح ہے ہادیء عالم

 

وہ مالک سالارِ امم ہے

ہر اک درد کا وہ مرہم ہے

 

اس کے کرم سے کام ہُوا ہے

اسم اسی کا عام ہُوا ہے

 

دل کی کمائی اس کی ولا ہے

وہ ہر درد و الم کی دوا ہے

 

صلِ علیٰ اک وہی ہے کامل

مولا کے اسرار کا حامل

 

صلِّ علیٰ وہ علم کا مصدر

صلِّ علیٰ وہ اکرم اطہر

 

صلِّ علیٰ وہ عالی مکارِم

ہر ہر دور کا وہ ہے معلِم

 

صلِّ علیٰ وہ رحم ہے ہر دم

اس کا حلم ہے روحِ دو عالم

 

صلِّ علیٰ وہ دہر کا حاکم

وہ ہے ہر عالم کا عالِم

 

صلِّ علیٰ وہ واصلِ مولا

صلِّ علیٰ وہ اعلٰی اولیٰ

 

صلِّ علیٰ وہ مطلعء ارحم

صلِّ علیٰ وہ روحِ دوعالم

 

صلِّ علیٰ وہ مولا و ماوا

صلِّ علیٰ طس و طہٰ

 

صلِّ علیٰ ہر آسرا اس کا

مہر وکرم ہے دوارا اس کا

 

صلِّ علیٰ وہ رسولِ مکرم

مہکے اس کے دم سے عالم

 

صلِّ علیٰ وہ مہر و ولا ہے

صلِّ علیٰ وہ رسولِ عطا ہے

 

صلِّ علیٰ وہ وریٰ سے وریٰ ہے

اسم اسی کا صلِ علیٰ ہے

 

صلِّ علیٰ وہ راحم محکم

صلِّ علیٰ وہ حلم مسلَّم

 

صلِّ علیٰ وہ محورِ عالم

صلِّ علیٰ وہ ہمدم ہر دم

 

صلِّ علیٰ وہ داعیء عامی

وہ محکوموں کا ہے حامی

 

صلِّ علیٰ وہ حکمِ الٰہی

سارا علم اس کی عطا ہی

 

صلِّ علیٰ وہ عالمِ عالم

ہر اک دکھ اور درد کا مرہم

 

صلِّ علیٰ وہ اکمل اعلم

اس کے اسم کا ورد ہے ہر دم

 

وہ ہادی سالارِ رسل ہے

حاکم ہے سردار رسل ہے

 

صلِّ علیٰ وہ روح کا درماں

صلِّ علیٰ اک سرمدی احساں

 

صلِّ علیٰ وہ روگ کا رد ہے

ہمدم حامی اور مدد ہے

 

حاصلِ عمر کمائی کر لو

اس کے دُوار گدائی کر لو

 

صلِّ علیٰ دلدارِ احد ہے

صلِّ علیٰ ممدوحِ صمد ہے

 

صلِّ علیٰ ادراک کا محور

صلِّ علیٰ وہ علم کا مصدر

 

صلِّ علیٰ ہر دکھ کی دوا ہے

مرہم وہ ہر گھاؤ کا ہے

 

صلِّ علیٰ وہ گل کی مہک ہے

مہرو ماہ کی اعلٰی دمک ہے

 

صلِّ علیٰ وہ والا ہمم ہے

اسمِ محمد اسمِ کرم ہے

 

صلِّ علیٰ وہ حلم ہے سارا

ہر کوئی اس کے آگے ہارا

 

اس کا ہے ممدوح الٰہی

ہر اک دے گا اس کی گواہی

 

صلِّ علیٰ وہ علم کا گھر ہے

اس کے در کی دھول گہر ہے

 

صلِّ علیٰ سے ہر گل مہکا

صلِّ علیٰ سے مکھڑا دمکا

 

صلِّ علیٰ اسلام کا داعی

ہادی سرور اور وہ ساعی

 

صلِّ علیٰ وہ گوہرِ سرمد

سرِ الٰہی کا ہے مصدر

 

صلِّ علیٰ مہکارِ عالم

صلِّ علیٰ سالارِ عالم

 

صلِّ علیٰ سے مہکے ہر گل

رحم وکرم ہے اس کی کاکل

 

صلِّ علیٰ ہے سکھ کا ساماں

صلِّ علیٰ اللہ کا احساں

 

صلِّ علیٰ کا در ہے وہ در

سارے سلطاں اس کے گداگر

 

صلِّ علیٰ وہ کملی کالی

صلِّ علیٰ وہ اعلٰی عالی

 

صلِّ علیٰ ہر روگ کا درماں

صلِّ علیٰ کا لاکھ ہے احساں

 

صلِّ علیٰ ہے آسرا دل کا

کام ہوا ہے ہر سائل کا

 

صلِّ علیٰ محمود وہی ہے

صلِّ علیٰ مسعود وہی ہے

 

صلِّ علیٰ عالم کی اماں ہے

اسم اسی کا وردِ لساں ہے

 

صلِّ علیٰ وہ ہر سے کلاں ہے

اس کا ہم سر لاؤ کہاں ہے

 

اس کا سائل ہر لمحہ ہوں

درسے واصل ہر لمحہ ہوں

 

صَلِّ علیٰ وہ آئے محمد

علمِ الٰہی لائے محمد

 

دل اور روح کے گہرے گھاؤ

مولا ہر اک درد مٹاؤ

 

صَلِّ علیٰ امداد کو آؤ

گمراہی کا لگا ہے گھاؤ

 

دکھ اور درد ہٹاؤ مولا

آؤ مدد کو آؤ مولا

 

ہوئے اکٹھے اس کے دوارے

سارے دکھ اور درد کے مارے

 

مولا ہے سردارِ آدم

راحم ، ارحم اور مکرم

 

صلِّ علیٰ ہی رحم و عطا ہے

مدح کا سائل اعلیٰ صلا ہے

 

اسم ہے اس کا دل کا سہارا

دُور ہُوا ہر روگ ہمارا

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ