عصیاں سے تطہیر ملی
آپ آئے توقیر ملی
ٹوٹا گمراہی کا فسوں
وحدت کو تکبیر ملی
صدی صدی کے چہرے پر
ان کی طلب تحریر ملی
قول و عمل سے آقا کے
قرآں کی تفسیر ملی
طیبہ کے ہر راہی سے
ہنس کے گلے تقدیر ملی
دھڑکن دھڑکن نعت نبی
نفس نفس تنویر ملی
کاسۂ فکر و فن کو مرے
مدحت کی جاگیر ملی
جو اُن کا ہے اُس کو صبیحؔ
شہرتِ عالمگیر ملی