عکس روئے مصطفی سے ایسی زیبائی ملی
خاکداں روشن ہوا ذرے کو رعنائی ملی
نعت گوئی سے مجھےایسی پذیرائی ملی
عام سا تھا آدمی مجھ کو بھی اونچائی ملی
سر زمین طیبہ میں جب آمد احمد ہوئی
کھل اٹھا رنگ چمن پھولوں کو رعنائی ملی
آپ کی نظر کرم سے آنکھ بینا ہو گئی
آپ کے دست شفا سے جو مسیحائی ملی
چاند کے ٹکڑے کئے سورج کو ہے لوٹا دیا
کیسے کیسے معجزوں سے عزت افزائی ملی