اردوئے معلیٰ

Search

 

قلم اٹھا تو لیا مدحِ مصطفیٰ کے لئے

خرد ہے سر بہ گریباں مگر ثنا کے لئے

 

یہ کائنات ضروری نہ تھی خدا کے لئے

سب اہتمام ہوا شاہِ دوسرا کے لئے

 

عطائے نطق ہے گر حمدِ کبریا کے لئے

ملا ہے سینے میں دل عشقِ مصطفیٰ کے لئے

 

بالاختصار ثنا کیجئے تو یوں کہئے

جہاں خبر ہے اسی ایک مبتدا کے لئے

 

بہ صحنِ مسجدِ اقصیٰ خوشا یہ نظارہ

صفِ رسل ہے گھڑی ان کی اقتدا کے لئے

 

حریمِ ذات خدا میں رسا شبِ اسرا

یہ رتبہ خاص ہے محبوبِ کبریا کے لئے

 

مرے حضور پہ اتری ہے وہ کتابِ حکیم

کہ جس میں نسخے ہیں ہر درد کی شفا کے لئے

 

برائے قبلۂ عالم بدل دیا قبلہ

خدا نے کام کیا آپ کی رضا کے لئے

 

تمہارا سایۂ داماں نصیب ہو جس کو

وہ آرزو نہ کرے سایۂ ہما کے لئے

 

خدا قبول کرے دیکھ لوں ترا روضہ

کہ ہاتھ اٹھے ہیں دونوں مرے دعا کے لئے

 

درود ان پہ پڑھیں جب خدا کا ذکر کریں

یہی ہے روح نظرؔ زہد و اتقا کے لئے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ