اردوئے معلیٰ

Search

لہجے میں خوش دلی کی جگہ نم لگا مجھے

بحر رمل میں رکن کوئی کم لگا مجھے

 

وہ منسلک ہوا تھا کہاں میری ذات سے

اس نے کہا تو ہُممممممم تھا مگر ہَم لگا مجھے

 

تاثیر شاعری میں نمایاں دکھائی دی

صد شکر میرے دوست ترا غم لگا مجھے

 

حالانکہ اس کے درد کا میں ایک تھی سبب

وہ شخص پورے شہر سے برہم لگا مجھے

 

چہرے پہ اور رنگ تھا باتوں میں اور رنگ

اک بے مثال شعر میں کچھ ذم لگا مجھے

 

آنکھیں بھری ہوئی تھیں بچھڑتے سمے کوئی

کومل کسی کا قہقہہ ماتم لگا مجھے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ