اردوئے معلیٰ

Search

مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے

بن کے سرکار کا مہمان مدینے میں رہے

 

یوں ادا کرتے ہیں عشاق محبت کی نماز

سجدہ کعبے میں ہو اور دھیان مدینے میں رہے

 

اللہ اللہ سر افروزئِ صحرائے حجاز

ساری مخلوق کا سلطان مدینے میں رہے

 

ان کی شفقت غمِ کونین بھلا دیتی ہے

جتنے دن آپ کا مہمان مدینے میں رہے

 

یاد آتی ہے مجھے اہلِ مدینہ کی وہ بات

زندہ رہنا ہے تو انسان مدینے میں رہے

 

دور رہ کر بھی اٹھاتا ہوں حضوری کے مزے

میں یہاں اور میری جان مدینے میں رہے

 

چھوڑ آیا ہوں دل و جان یہ کہہ کر اعظم

آرہا ہوں میرا سامان مدینے میں رہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ