اردوئے معلیٰ

Search

مدحِ ناقہ سوار لایا ہوں

چند لفظوں کے ہار لایا ہوں

 

میں تہی دست اور کیا لاتا

دیدۂ اشکبار لایا ہوں

 

بہرِ مدحت حروف قد آور

آیتوں سے ادھار لایا ہوں

 

زرد موسم تھا دل کے آنگن میں

ان کے در سے بہار لایا ہوں

 

غازۂ روئے دو جہاں کے لئے

سنگِ در کا غبار لایا ہوں

 

کوئے رشکِ جناں کی ہر شے کا

عکس دل میں اتار لایا ہوں

 

کاسۂ دل میں ان کی چوکھٹ سے

راحتیں بے شمار لایا ہوں

 

بخشوانے کو آستانے پر

میں گناہوں کا بار لایا ہوں

 

وصل اشفاقؔ ہے پسِ فرقت

ہجر کو سوئے دار لایا ہوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ