اردوئے معلیٰ

Search

مرے مزاج کی سادہ مزاج سی ناری

قبیلے والوں سے مجبور وہ بھی بیچاری

 

کوئی سمجھ نہیں سکتا یہ میری تنہائی

خود اپنی لاش پہ کرتا ہوں میں عزاداری

 

میں رو پڑا تھا لبوں پر ہنسی سجاتے ہوئے

کہ اور ہوتی نہ تھی مجھ سے اب اداکاری

 

میں دیکھ لیتا ہوں آواز اس کی آتے ہوئے

عجیب لہجہ ہے اس کا ، غضب صدا کاری

 

زبیرؔ بوجھ مری روح تک پڑا ہوا ہے

کسی کے عشق کا احسان تھا بہت بھاری

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ