اردوئے معلیٰ

Search

مصطفیٰ کی نگاہ کرم جب ہوئی مجھ گنہگار کو کیا سے کیا کر دیا

مجھ کو دربار میں اپنے بلوا لیا میرا تاریک دل پر ضیا کر دیا

 

اپنے معبود کو میں نے جب بھی دیا واسطہ اس کے محبوب ذی شان کا

تھی جو دل میں تمنا وہ پوری ہوئی پورا ہر اک مدعا کر دیا

 

جب تصور شفاعت کا ان کا کیا محو دل سے ہوا خوف روز اجر

مبتلائے غم حشر پر کیا کرم تونے اے رحمت مصطفیٰ کر دیا

 

دیکھ کر اس کو شاہوں کے سر جھک گئے اس کے ادنیٰ غلاموں میں شامل ہوئے

حکمراں بادشاہوں پہ سرکار نے اپنے کوچے کا ہر اک گدا کر دیا

 

آج تک ساری دنیا میں ایسا غنی کوئی پیدا ہوا ہے نہ ہو گا کبھی

دولت فقر و فخری عطا کی جسے پھر اسے سرور اغنیاء کر دیا

 

دو جہانوں کی رحمت بنا کر انہیں اے ریاضؔ حق نے بھیجا بڑی شان سے

حشر میں دے کے ان کو شفاعت کا حق عاصیوں کا بڑا آسرا کر دیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ