اردوئے معلیٰ

Search

 

مونس و ہمدم و غمخوار مدینے والے

آپ ہیں میرے طرف دار مدینے والے

 

تیری خوشبو ہے مدینے کے گلی کوچوں میں

مشکبو ہیں در و دیوار مدینے والے

 

میری آنکھوں کی زیارت کو فرشتے آئیں

ہو اگر آپ کا دیدار مدینے والے

 

سیم و زر درہم و دینار کا کرنا کیا ہے

آپ ہی کا ہوں طلب گار مدینے والے

 

دست بستہ ہے مواجہ پہ ترا سودائی

چشمِ الطاف ہو اک بار مدینے والے

 

دم بخود رہ گئے جبریلِ امیں سدرہ پر

دیکھ کر آپ کی رفتار مدینے والے

 

نعت پڑھتا رہے اشفاقؔ سرِ محشر بھی

اور سنتے رہیں سرکار مدینے والے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ