اردوئے معلیٰ

Search

مکمل جو کرے ایمان کتنی کیف آور ہے

ولائے شاہ انس و جان کتنی کیف آور ہے

 

دلِ مضطر کو فرحت بخش دی، پْر نور کر ڈالا

میں تیری یاد کے قربان کتنی کیف آور ہے

 

جو گزرے سیدِ کونین کے نوری تصور میں

وہ ساعت، وہ گھڑی، وہ آن کتنی کیف آور ہے

 

ستارے رقص میں آئیں اجالے جوش پر آئیں

مرے سرکار کی مسکان کتنی کیف آور ہے

 

جو مسکن ہو شہ دیں کا جسے آقا کہیں اپنا

مبارک ہے وہ دل، وہ جان کتنی کیف آور ہے

 

سماعت نے مرے سرکار کی احسان فرمایا

متاع مدحت حسان کتنی کیف آور ہے

 

تجھے چاہیں تجھے سوچیں خیالوں کو ترے چومیں

ترے عشاق کی پہچان کتنی کیف آور ہے

 

ملی ہے جو ہمیں اللہ سے آقا کے صدقے میں

صدف وہ سورۂ رحمان کتنی کیف آور ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ