اردوئے معلیٰ

Search

میرے مالک! تو دلوں کے حال سے ہے با خبر

التجائیں سننے والے پھر کرم کی ہو نظر!

اے کرم والے! کرم فرما کہ میں تیرے حضور

التجا کرتا ہوں تیرے فضل کی شام و سحر

پھر مسلمانوں کو رحمت ڈھانپ لے ربِ کریم

ختم ہو سب بستیوں سے ظلمتوں کا اب اثر

داعیانِ حق کو پھلنے پھولنے کی دے فضا

کافروں کو یا الٰہی! اب تو کر زیر و زبر

تیری دنیا میں فسادی دندنائیں روز و شب

کیا تجھے بھاتا ہے ان کا دندنانا ارض پر؟

 

پھر مسلمانوں میں پیدا کر وہی ذوقِ عمل

جس نے اصحابِؓ محمد کو کیا تھا با ہُنر

دور ہوں بادل، زوالِ ملتِ بیضا کے اب

پھر سے چمکا دے ہلالِ عید، دیں کے بام پر

بدر میں جس طرح بخشی تھی نہتوں کو ظفر

آج بھی مسلم کو دیدے فتح دیں کے نام پر

یوں نشاں مٹ جائے دجالوں کا دنیا سے کہ پھر

چپے چپے سے جہاں کے ختم ہو نقشِ ضرر

رعب اعدا پر مسلمانوں کا ایسا ڈال دے!

رزم ہو یا بزم اعداء ڈال دیں اپنی سِپر

دین کا ڈنکا بجائیں چار جانب اہلِ دیں

صرف اک اسلام کا پرچم ہو زیبِ دشت و در

وہ فلسطیں ہو کہ ہو کشمیر و برما یا کریم

ہر طرف مسلم ہی پائے برتری، المختصر!

یوں عزیزؔ احسن کی پوری ہو تمنا یا کریم!

اس کو ہر جانب اُجالا دین کا آئے نظر!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ