Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
Search
اردوئے معلّیٰ
شعر
میں پورے شہر کی ہمدردیوں کا کیا کرتی
میں پورے شہر کی ہمدردیوں کا کیا کرتی
مجھے کسی کی ضرورت تھی ہر کسی کی نہیں
کومل جوئیہ
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ
اور میں شیشے کی طرح ٹوٹ گئی گرتے ہی
مکتب میں ایک عمر گزرنے کے باوجود
ہجر کے کرب سے ، یوں لَف سے ، نکل آئیں گے
آنکھوں پہ گرد راہ ہے اور راہ گمشدہ
Prev
پچھلی نگارش
اے زندگی ذرا سا مرا احترام کر
اگلی نگارش
ہوس کی آندھیوں میں یہ عذاب اترا ہے
Next
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
اشتہارات