اردوئے معلیٰ

Search

میں کہ بے وقعت و بے مایا ہوں

تیری محفل میں چلا آیا ہوں

 

آج ہوں میں تیرا دہلیز نشیں

آج میں عرش کا ہم سایا ہوں

 

چند پل یوں تیری قربت میں کٹے

جیسے اک عمر گزار آیا ہوں

 

جب بھی میں ارضِ مدینہ پہ چلا

دل ہی دل میں بھی اترایا ہوں

 

تیرا پیکر ہے کہ اک ہالۂ نور

جالیوں سے تجھے دیکھ آیا ہوں

 

کتنی ٹھنڈی ہے تیرے شہر کی دھوپ

خود کو اکسیر بنا لایا ہوں

 

یہ کہیں خامی ایماں ہی نہ ہو

میں مدینہ سے پلٹ آیا ہوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ