اردوئے معلیٰ

Search

نطُق ہے ذکرِ رسول رَبِّ اکرم کے لیے

ہے زباں دراصل وردِ اسم اعظم کے لیے

 

جس کی آنکھوں میں بسا ہو کالی کملی کا جمال

اس کے ہاتھ اٹھتے نہیں کمخواب و ریشم کے لیے

 

آپ کی ہر سانس آیت لوحِ قلب و ذہن پر

آپ کی ہستی صحیفہ ابنِ آدم کے لیے

 

اے خوشا لمحہ کہ پیشِ روضۂ اقدس ہوں میں

کاش نبضِ وقت ہی رک جائے اک دم کے لیے

 

رات کے بھیگے لبوں پر ذکرِ صلی اللہ تھا

وقت تھا موزوں حدیثِ نالۂ غم کے لیے

 

عرض کی میں نے ادب سے ، اے رسُول ہاشمی

کوئی دارو ، درد کے ناسور کے سَم کے لیے

 

تشنہ کاموں کے لیے جو قلزمِ انوار تھی

اب ترستی ہے وہ دھرتی عکسِ شبنم کے لیے

 

عالمِ اسلام ہے محصور چاروں سمت سے

قلبِ مسلم مضطرب ہے امنِ عالم کے لیے

 

خوف طاری ہے رگ و پے پر مشینی دور کا

نوعِ انساں منتظر ہے ایٹمی بم کے لیے

 

خون آشامی پہ مائل دشمنانِ دین حق

مستقل خطرہ بنے ہیں برِّ اعظم کے لیے

 

دیدنی ہے منظرِ جاں چارہ فرمائے حجاز

کررہے ہیں زخمِ دل فریاد مرہم کے لیے

 

کوئی صورت کوئی حل اے رحمت لّلعالمین

بے نوا افغانیوں کی سوزشِ غم کے لیے

 

شعر کی صورت جواب آیا مری فریاد کا

بادِ صبح گہہ نے بوسے چشم پُرنم کے لیے

 

آپ نے شفقت سے فرمایا کہ ، اے انور جمال

نسخۂ اکسیر ہے یہ طبع برھم کے لیے

 

اتحادِ ملّتِ اسلامیہ کی فکر کر

قصرِ الّا اللہ کی بنیادِ محکم کے لیے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ