اردوئے معلیٰ

Search

نہ زہد و اتقا پر ہے نہ اعمالِ حسیں پر ہے

بھروسہ مومنِ کامل کو ختم المرسلیں پر ہے

 

سرِ محشر نہیں ہے غم مجھے اس واسطے کوئی

شفاعت کا حسیں سہرا شہِ دیں کی جبیں پر ہے

 

تمنا ان کے دل کی ہو تو قبلہ تک بدل جائے

بتاؤ کیا کوئی سرکار کے جیسا کہیں پر ہے؟

 

نبی کے گھر میں داخل کون ہو سکتا ہے بے پوچھے

اجازت لے کے آنا فرض جب روح الامین پر ہے

 

دلوں میں اُٹھنے والے وسوسے ہیں اُن پہ آئینہ

نظر سرکار کی سب اولین و آخریں پر ہے

 

ملا جس کو بھی اک قطرہ پسینہ شاہِ بطحا کا

نظر اس کی کہاں چمپا ، چنبیلی ، یاسمیں پر ہے

 

مبارک ہو گنہگارو سرِ محشر بحمداللّه

گنہ گاروں کی بَخشِش رحمۃ اللعالَمیں پر ہے

 

یہ صدقہ ہے ثنائے سرورِ کونین کا اظھار

جو غالب رنگ تیرا شاعرانِ کاملیں پر ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ