اردوئے معلیٰ

Search

 

پایا جو لطف شاہِ مدینہ کی چاہ میں

ممکن نہیں تھا شوکتِ شاہی میں، جاہ میں

 

اے شافعِ اُمم مجھے خود ہی سنبھالئے

گزری ہے میری عمر مسلسل گناہ میں

 

سن کر ترے ہی فیض کا شہرہ بطورِ خاص

آئے ہیں یا کریم تری بارگاہ میں

 

ملتی ہے مہر و ماہ کو نورِ نبی کی بھیک

ضوریزیوں کی کب تھی سکت مہر و ماہ میں

 

در پیش ہر قدم پہ مدینے کا ہو سفر

آئے اجل بھی کاش مدینے کی راہ میں

 

جس آن ہو شمارِ غلامانِ مصطفیٰ

اشفاقؔ کو بھی رکھنا خدارا نگاہ میں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ