اردوئے معلیٰ

Search

پلکوں پہ اشک، ہونٹوں پہ ذکرِ نبی رہے

ہنگامِ حشر تک مری حالت یہی رہے

 

مرنے کے بعد بھی یہی وابستگی رہے

تُربت میں تیرے شہر کی کھڑکی کھلی رہے

 

سو جاؤں میں تو اسمِ محمد ہو سانس میں

جاگوں تو دھڑکنوں میں یہی نغمگی رہے

 

مہکے رہیں مدام فراقِ نبی کے داغ

یا رب یہ میری کشتِ تمنا ہری رہے

 

انورؔ، بیاضِ نعت لئے صحنِ حشر میں

اے رحمتِ تمام ترے ساتھ ہی رہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ