اردوئے معلیٰ

Search

 

پیام لائی ہے باد صبا مدینے سے

کہ رحمتوں کی اٹھی ہے گھٹا مدینے سے

 

فرشتے سینکڑوں آتے ہیں اور جاتے ہیں

بہت قریب ہے عرش خدا مدینے سے

 

الہی کوئی تو مل جائے چارہ گر ایسا

ہمارے درد کی لا دے دوا مدینے سے

 

حساب کیسا نکیریں ہوگئے بے خود

جب آئی قبر میں ٹھنڈی ہوا مدینے سے

 

خدا کے گھر کا گدا ہوں فقیر کوئے نبی

مجھے تو عشق ہے مکے سے یا مدینے سے

 

چلے ہی آو مزار حسین پر سیماب

کچھ ایسی دور نہیں کربلا مدینے سے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ