اردوئے معلیٰ

Search

چشمِ بے چین کا چین ‘ دل کا سکوں ‘ روحِ انساں کی لذّت مدینے میں ہے

جاہ و منصب کا ہونا بڑی شے سہی پر مسلماں کی عزّت مدینے میں ہے

 

ہر مسلمان جو یائے ایمان ہے کیونکہ ایمان ہی اس کی پہچان ہے

ہاں مگر یہ حقیقت ہے ایمان کی روح پرور حلاوت مدینے میں ہے

 

ہے کسی کی تمنا کہ دولت ملے اور کسی کی ہے خواہش کہ جنت ملے

مومنوں کی ہے دولت درِ مصطفٰے اہلِ ایماں کی جنت مدینے میں ہے

 

عشق سرکار میں جو بھی سرشار ہے اُس کی منزل فقط اُن کا دیدار ہے

اُس کے غم کا نہیں ہے مداوا کوئی اُس پریشاں کی راحت مدینے میں ہے

 

مانگنے کا سلیقہ اگر پاس ہو اور طلب میں ذرا سا بھی اخلاص ہو

اپنے دامن کو جا کر پسارو وہیں ‘ ساری دنیا کی ثروت مدینے میں ہے

 

اے جلیل! اُن کے در کی گدائی ملے ‘ اس سے بڑھ کر تو کوئی بھی منصب نہیں

میرے دل کی تمنا یہی ہے فقط میرے ایماں کی چاہت مدینے میں ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ