کتنے منظر تھے جو اوجھل تھے مری آنکھوں سے
یار یہ نیند بھی سکتے کی طرح ٹوٹی ہے
روز کہتی ہے نہیں یاد نہیں کرتی میں
اپنی کومل بھی خدا بخشے بڑی جھوٹی ہے
کتنے منظر تھے جو اوجھل تھے مری آنکھوں سے
یار یہ نیند بھی سکتے کی طرح ٹوٹی ہے
روز کہتی ہے نہیں یاد نہیں کرتی میں
اپنی کومل بھی خدا بخشے بڑی جھوٹی ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں