کرتے ہیں ثنا آقا سب شاہ و گدا تیری
برسے گی سر محشر رحمت کی گھٹا تیری
ہے رشک زمانے کو اس سر کے نصیبوں پر
جس سر کا مقدر تھی آقا جی ردا تیری
آسان نہیں جینا دنیا کے بکھیڑوں میں
در پر ترے بیٹھے ہیں آقا ہے عطا تیری
بن جائے میری بگڑی ، ایمان ہے یہ میرا
پڑ جائے اگر آقا اک بار نگہ تیری
سرکار کرم کیجیے اس وارثیؔ نادم پر
پھیلی ہے زمانے میں ہر سمت عطا تیری