اردوئے معلیٰ

Search

ہوئی یکلخت طوفانوں کے دھاروں سے بچت میری

کرائی میرے آقا نے خساروں سے بچت میری

 

مرے ہاتھوں نے جب سے دامنِ سرکار تھاما ہے

ہوئی ہے عارضی سارے سہاروں سے بچت میری

 

ردا انکے کرم کی اوڑھ لی میری خطاؤں نے

ہوئی اس واسطے عصیاں شراروں سے بچت میری

 

گرا ہی چاہتی تھی میں ،نہ دیتے جو سہارا وہ

کہاں ممکن تھی دوزخ کے کناروں سے بچت میری

 

چمک جس کی دوامی ہے، اسے اپنا لیا میں نے

ہوئی سب ڈوبنے والے ستاروں سے بچت میری

 

ہوائے نفس، شیطاں ، دولتِ دنیا ، انانیت

کرم ہو آپکا ، ہو جائے چاروں سے بچت میری

 

نبی کے گلشن رحمت میں میرا آشیانہ ہے

صدف یوں ہوگئی دنیا کے خاروں سے بچت میری

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ