Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
مظفر حنفی
اردوئے معلّیٰ
فہرست
جیسے غزلوں میں شامل ہو ہر پڑھنے والے کی سوچ
منزل ونزل ہم کیا جانیں ، چلنا ہے سو چلتے ہیں
کچھ قدر نہیں آج کی دنیا میں ہماری
کھل گئے ہھول لفافے پہ ترے نام کے گرد
ڈوب جاتا ہے یہاں تیرنا آتا ہے جسے
غزل کو سینچے کا استعارے توڑنے کا
سچ بولنے لگے ہیں کئی لوگ شہر میں
ہمارا کیا مجسم پیاس ہیں ہم
کیسے مر مر کے چکاتے ہیں ہر اک سانس کے دام
جذبہ سیر نہیں ہو پاتا اور اُبل پڑتے ہیں شعر
اس کو مرہم ، اس کا غازہ میرے شعر
مٹی اور پسینہ مل کر خوشبو دینے لگتے ہیں
چلے تھے کارواں کے ساتھ پھر مُڑ کر نہیں دیکھا
اور دنیا کا وہ سلوک ، ہمارا وہ زہر خند
زمین ہم کو جکڑتی ہوئی قدم بہ قدم
ہم بھوک اگاتے ہیں کھیتوں میں ہمارے گھر
ایسے میں کیا پیار پنپتا ، پانی میں کیا گلتی ریت
ٹھپہ لگا ہوا ہے مظفر کے نام کا
ملا جو سایہ تو دیوار آ پڑی سر پر
فنا کی چار دیواری یہاں بھی ہے وہاں بھی ہے
اس وقت جب طلسمِ فلک ٹوٹنے کو تھا
پھول میلا سا لگا کر مرے گھر آنگن میں
ہمارے شہر میں انصاف کا یہ عالم ہے
ہر چند کہ آئین میں تحریر نہیں ہے
سائے مچل رہے ہیں چراغوں کی گود میں
ہونے لگا ہے ماں کی دعا میں اثر غلط
ایسے میں گھر سے باہر ہے ، یا گھر میں بیٹے کا فرض
اوپر بوڑھے ہاتھ اٹھائے سوکھتے تھے دو چار درخت
بچوں کا نہیں ذکر کہ تہذیب و ادب سے
یہ بات دشمنوں سے نہیں دوستوں سے پوچھ
قریب آؤ کہ مہندی رچی ہتھیلی پر
کیا دیر ہے مجھ کو بھی اجازت ہو رجز کی
اِک دل میں نہاں سیکڑوں غم رکھتا ہوں
موسم کے تقاضے پہ ذرا سوچو نا
سرخ آندھی نے بڑا شور مچایا کل رات
بس کہہ دیا ہم نہ چلیں گے کسی کے ساتھ
یوں ہی شعلے کو ہوا دیتا جا
مت پوچھئیے کہ راہ میں بھٹکا کہاں کہاں
کچھ نہ کچھ آنکھ کے محور سے نکل آئے گا
پھر برف کی چوٹی سے اُگی آگ مرے بھائی
جتنی متاعِ درد تھی ہم نے سمیٹ لی
مری زمین رہی آسماں پہ چھائی ہوئی
شریعت نہ فرما ، تصوف نہ کر
بلا سے بجھے یا بڑھے تشنگی
زمین تو سخت ہے مظفر تمہاری مگر غزل کا لہجہ
نہ پوچھئیے کہ یہ لہجہ کہاں کا حصہ ہے
اے مظفر ترے اشعار لہو میں تر ہیں
قلم کو تیز مظفر غزل کو تیغ کرو
ہاں مظفر کی غزل ہے تو جدید
عشق کرنا کوئی ضروری نہیں
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات