Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
رحمان فارس
اردوئے معلّیٰ
فہرست
بینائی کے طلِسم سے آگے بھی دیکھیے
پنکھڑی ، ہونٹ ، مدھر لہجہ اور آواز اُداس
جہان بھر میں کسی چیز کو دوام ہے کیا ؟
الماری میں سُوکھے پھول نظر آئے
سجا کے چہرے پہ بیگانگی نہیں ملنا
ہر چیز مُشترک تھی ہماری سوائے نام
حرف در حرف اک دُعا ترا نام
دُگنے ہو جاتے ہیں غم ، دِل سے جو مَس ہوتے ہیں
یہ راز مجھ پہ اچانک کھلا مدینے میں
جان سے جاؤں تو ہونٹوں پہ ثنا ہو، آمین
غیروں کو مل گیا ہے بڑے کام کا خُدا
قطرہ قطرہ ہمیں ترسائے نہ کم کم برسے
پسماندگانِ عشق کی ڈھارس بندھائی جائے
بینائی کے طلسم سے آگے بھی دیکھیے
دُھوپ میں جیسے پھول ستارہ لگتا ہے
یادوں کا ابر چھایا ہے خالی مکان پر
ترے ذکرسے چِھڑ گئی بات کیا کیا
اِدھر اُدھر کہیں کوئی نشاں تو ہوگا ہی
طلسم خانۂ امریکہ
ہم تجھ سے دور اور ترے آس پاس لوگ
آپ کی آنکھیں اگر شعر سُنانے لگ جائیں
خوشبوئے گُل نظر پڑے ، رقص ِ صبا دکھائی دے
جب خزاں آئے تو پتے نہ ثمر بچتا ہے
گرچہ کم کم تری تصویر نظر آتی ہے
معلوم ہے جناب کا مطلب کچھ اور ہے
یار کی دستک پہ بھی تُو نے یہ پُوچھا: کون ھے ؟
اگرچہ یہ چاند پر کسی آدمی کا پہلا قدم نہیں ھے
درخت کاٹنے والو ! تُمہیں خبر ھی نہیں
قہقہوں سے لدے پھندے ھوئے شخص
ایسے نحیف شخص کی طاقت سے خوف کھا
سبھی سرگوشیاں جب ھار کے دم توڑ دیتی ھیں
تیری تصویر بنائے گا تو چھا جائے گا
اک آدھ روٹی کے واسطے کیسے کیسے چکر چلا رھا ھُوں
تُو حاکم ھے تو اِن آفات پر رو کیا رھا ھے ؟
برسوں سنبھالی لب پہ ترے ذائقے کی یاد
نہ کُھلا تیرے ھجر کا روزہ
مَیں کُڑھتا رھتا ھُوں یہ سوچ کر کہ تیرے پاس
شہرِ بےرنگ میں کب تُجھ سا نرالا کوئی ھے
خُدائے زمان و مکاں ! الاماں
تُو میرے رُوکھے پن پر تلملا نئیں
نقش و نمود و نام کو اللہ پہ چھوڑ دے
کوئی نہیں ھے یہاں جیسا خُوبرُو تُو ھے
یاد رکھ ، خُود کو مِٹائے گا تو چھا جائے گا
خوانِ صد رنگ تھا آراستہ لیکن مَیں نے
خلقتِ شہر بھلے لاکھ دُھائی دیوے
عشق کچھ ایسی گدائی ھے کہ سبحان اللہ
عائشہ، علینہ، عائلین، دُعا اور عائسل کے لیے
جلوۂ ماہ ِ نو ؟ نہیں ؟ سبزہ و گل ؟ نہیں نہیں
پہنچ سے دُور ، چمکتا سراب ، یعنی تُو
تُم احتیاط کے مارے نہ آئے بارش میں
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
Page
3
…
Page
6
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات