Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
زین شکیل
اردوئے معلّیٰ
فہرست
جوکر
آؤ ماتم کریں اُداسی کا
کاجل
ماں کے نام
میسج
’’ بول پیا‘‘
یوں تو ہر طور سے جینے کا کمال آتا ہے
دردِ الفت کی جاودانی تھی
پیار کرو ۔ناں
غمِ فرقت کا چارہ ہی نہیں ہے
تیرے ساتھ رہنے کا
جسم سے روح کا جدا ہونا
تو اداس کر یا اداس رہ، مرے پاس رہ
میرا احساس کانپ اُٹھا ہے
اِک تری یاد سے لڑی ہوں میں
جاگنے پر سبھی منظر ہوئے ریزہ ریزہ
چند لمحوں کا ہے زوال مرا
تیرے نام کا ورد پِیا
آنکھ میں ہی ٹھہر گیا دریا
تُو اگر وقت بن کے مل جاتا
اگر سزا ہے مقدر تو کیا جزا کی طلب!
مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں
کہیں آباد ہو جانے سے اچھا
ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں
میں نے کہا کہ دل سے اُتر سی گئی ہو تم
مری زندگی پہ نہ مسکرا، میں اداس ہوں!
بے خبری کا موسم ہے
لوکاں دا کیہ دوش وے بیبا
!آبرودار دربدر، سائیں
دکھ تماشا لگائے رکھتا ہے
کون باتیں کرے تصویروں سے
کون کہتا ہے اس کو پورا خط
سرد ہوائیں بول رہی ہیں، بالکل اُس کے لہجے میں
کسے معلوم کیسا ہے کسی کھوئے ہوئے کا غم
میرے سارے موسم تم ہو
آپ کی آنکھیں سمندر کیا ہوئیں
میرے چہرے پہ لگے زخم یہ بتلاتے ہیں
لہجہ حسین شخص کا منظر سے کم
دل آپ کی خوشبو سے ہے آباد نبی جی
سوچتا ہوں جانے کیوں؟
چلو اداسی کے پار جائیں
تم کیا جانو!
یہی دعا ہے رہیں سبز ہی ترے موسم
میں تھک گیا ہوں اجالوں میں ڈھونڈ کر اُس کو
دیکھ رہا تھا ہنستی کھیلتی آنکھوں کو
گردشِ ایام میں بکھرا ہوا
مجھے موت دے، نہ حیات دے
کسی رہگزر کا غبار تھا جو اُڑا دیا
بے بسی کے شہر میں ہم زندگی سے تنگ ہیں
لفظ کتنے ہی روانی میں رہے
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات