Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
مکمل کتابیں
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نعتیہ قطعات
نتائج
لفظ “موسم” پہ اشعار
اردوئے معلّیٰ
فہرست
روؤں تو خوش ہو کے پیے ہے وہ مے
سبھی موسم ہیں دسترس میں تری
تمہارے ساتھ یہ موسم فرشتوں جیسا ہے
یہی دعا ہے رہیں سبز ہی ترے موسم
وہ تو اک سادہ و کم شوق کا طالب نکلا
کیوں سدا پہنے وہ تیرا ہی پسندیدہ لباس
کیا میں اس کو لکھ کر بھیجوں آو کافی پیتے ہیں
فراق یار کی بارش ملال کا موسم
. ہزار طرح کے تھے رنج پچھلے موسم میں
ایسے موسم میں بنا کام کے آیا ہوا شخص
کوئی موسم ہو، دل میں ہے تمہاری یاد کا موسم
مجھے پسند ہے تیرے فراق کا موسم
سُلگ رہا ہے چمن میں بہار کا موسم
عظیم تر ہے عبادت شباب کی
کوئی موسم بھی رہائی نہیں دیتا ہم کو
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا
سرد موسم نےٹھٹھرتےہوئے سورج سے کہا
یہ برف موسم جو شہرِ جاں میں کُچھ اور لمحے ٹھہر گیا تو،
زلف کی شام، صبح چہرے کی
تم بھی شاید وہیں سے آۓ ھو
کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں
موسم کی گُھٹن ہو ،کہ زمانے کا چلن ہو
یہ جو موسم ہوا ہے سرد سنو
مجھ میں یوں تازہ ملاقات کے موسم جاگے
موسمِ ہجر کے توسط سے
گزر گئے غمِ ہجراں کے سینکڑوں موسم
موسم آیا تو نخل دار پہ میر
عجب طرح کا ہے موسم کہ خاک اُڑتی ہے
یہ جلاد موسم یہ قاتل بہاریں پھر اس پر گلابی گلابی پھواریں
اسی کو دشت خزاں نے کیا بہت پامال
وہ میرا نام لیے جائے اور میں اُس کا
میں آخر کون سا موسم تمہارے نام کر دیتا
شباب ہو کہ نہ ہو حسن یار باقی ہے یہاں
ایسا نہیں کہ غم نے بڑھا لی ہو اپنی عمر
اب دیار دل میں اخترؔ ہو کا عالم بھی نہیں
موسم کے ساتھ ساتھ بدلتا ہے
گرم آنسو اور ٹھنڈی آہیں ، من میں کیا کیا موسم
سُلگتے چِیختے موسم کی واپسی ہوگی
بھیگے رستوں پہ ترے ساتھ ٹہلنا تھا مجھے
عشق کےخوش گمان موسم میں
چال بدلی جو آج موسم نے
تیرے میرے مزاج پر طاری
میری تکلیف کون سمجھے گا
موسم کے ساتھ ساتھ ہی تُو بھی بدل گیا
ہمارے پہلے ہی موسم نے ہم کو توڑ دیا
رنگ خوشبو اور موسم کا بہانا ہو گیا
موسم کی گھٹن ہو کہ زمانے کا چلن ہو
تمہاری یاد سے موسم خراب ہوتا ہے
مری زبان کے موسم بدلتے رہتے ہیں
یہ دل کے داغ تو دکھتے تھے یوں بھی پر کم کم
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات