میں گرچہ اسیرِ افسونِ ظلماتِ شبِ دیجور نہیں
پھر بات یہ کیا ہے اے ہمدم! کیوں مطلعِ دل پر نور نہیں تحصیلِ جناں مطلوب نہیں، مقصودِ عبادت حور نہیں جز تیری رضا، جز تیری خوشی، کچھ اور مجھے منظور نہیں آزادی انساں کا مبحث دو رُخ سے سمجھنا ہے یعنی مختار ہے اور مختار نہیں، مجبور ہے اور مجبور نہیں اک بار ذرا […]