سوختہ سر کو نہیں اس بات کا ادراک بھی
چاک کر سکتا ہے یہ دل جسم کی پوشاک بھی یہ سکوں ہے یا سکوتِ مرگ ہے کچھ تو کہو مطمئن سو جاؤں اب میں ، یا کہ اوڑھوں خاک بھی؟ ضبط کی تاریکیوں میں جھلملاتے ہیں ابھی موتیوں سے دانت بھی اور دیدہِ نمناک بھی اک قیامت خیز خوابیدہ جنوں کو چھیڑنا اور پھر […]