!کھیل آسان تو نہیں، مرے دوست
تُو پریشان تو نہیں، مرے دوست؟
کس لیے تم جتاتے رہتے ہو
!عشق احسان تو نہیں، مرے دوست
زخم کھا کر بھی چُپ رہے کب تک ؟
!سنگ انسان تو نہیں، مرے دوست
دوستی میں بھی تیرے مدّ نظر
!نفع نقصان تو نہیں، مرے دوست
بن کے فارس جو کھو گیا تھا کہیں
!تُو وہ رحمان تو نہیں، مرے دوست