Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
شعر
اردوئے معلّیٰ
فہرست
جیسے غزلوں میں شامل ہو ہر پڑھنے والے کی سوچ
منزل ونزل ہم کیا جانیں ، چلنا ہے سو چلتے ہیں
کچھ قدر نہیں آج کی دنیا میں ہماری
کھل گئے ہھول لفافے پہ ترے نام کے گرد
یہ سچ ہے کہ ملاقات ہے معراجِ طلب
ہمیشہ ہم نے خود بڑھ کر اٹھایا ہے پیالے کو
اے موسمِ بہار ترے انتظار میں
ہم اس طرح لُٹے ہیں کچھ اب کے بہار میں
بازار میں جس جا اب پھولوں کی دوکانیں ہیں
انجان زخمِ دل کا سبب پوچھنے لگے
میں تو دریا دریا گھوما ، پنگھٹ پنگھٹ ٹھہرا ہوں
بس یہی سوچ کے آئے تھے ہم کوچہ میں ترے
اندھی ممتا ہر بچے کو چندا بیٹا کہہ لیتی ہے
ہم تو ہیں پردیس میں، دیس میں نکلا ہوگا چاند
سوچتا تھا کیسے کٹیں گی راتیں پردیس کی
سچ بولنے لگے ہیں کئی لوگ شہر میں
ہمارا کیا مجسم پیاس ہیں ہم
کیسے مر مر کے چکاتے ہیں ہر اک سانس کے دام
جذبہ سیر نہیں ہو پاتا اور اُبل پڑتے ہیں شعر
اس کو مرہم ، اس کا غازہ میرے شعر
مٹی اور پسینہ مل کر خوشبو دینے لگتے ہیں
چلے تھے کارواں کے ساتھ پھر مُڑ کر نہیں دیکھا
اور دنیا کا وہ سلوک ، ہمارا وہ زہر خند
زمین ہم کو جکڑتی ہوئی قدم بہ قدم
ہم بھوک اگاتے ہیں کھیتوں میں ہمارے گھر
ایسے میں کیا پیار پنپتا ، پانی میں کیا گلتی ریت
صاحبِ تاج گئے ، مفلس و محتاج گئے
ٹھپہ لگا ہوا ہے مظفر کے نام کا
ملا جو سایہ تو دیوار آ پڑی سر پر
فنا کی چار دیواری یہاں بھی ہے وہاں بھی ہے
اس وقت جب طلسمِ فلک ٹوٹنے کو تھا
پھول میلا سا لگا کر مرے گھر آنگن میں
ہمارے شہر میں انصاف کا یہ عالم ہے
ہر چند کہ آئین میں تحریر نہیں ہے
سائے مچل رہے ہیں چراغوں کی گود میں
ہونے لگا ہے ماں کی دعا میں اثر غلط
ایسے میں گھر سے باہر ہے ، یا گھر میں بیٹے کا فرض
اوپر بوڑھے ہاتھ اٹھائے سوکھتے تھے دو چار درخت
بچوں کا نہیں ذکر کہ تہذیب و ادب سے
یہ بات دشمنوں سے نہیں دوستوں سے پوچھ
قریب آؤ کہ مہندی رچی ہتھیلی پر
کیا دیر ہے مجھ کو بھی اجازت ہو رجز کی
جس راہ میں ہیں ٹھوکریں وہ راہ اے انساں نہ چل
سرخ آندھی نے بڑا شور مچایا کل رات
بس کہہ دیا ہم نہ چلیں گے کسی کے ساتھ
یہ میری شاعری اے حشر شرحِ دردِ الفت ہے
بھری ہو آگ سینے میں تو شعر گرم پیدا ہو
آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لیے
بہا جاتا ہے تن گھل گھل کے اشکوں کی روانی میں
دل کے آئینے میں تصویریں جڑی ہیں حسن کی
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
Page
3
…
Page
17
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات