آؤ مل کر سارے عالم کی یوں آرائش کریں

اپنے بچوں سے فقط نعتوں کی فرمائش کریں

اُن کے آنے سے ملا ، جس کو ملا جتنا ملا

کُل جہاں پھر کیوں نا اُن کا جشنِ پیدائش کریں

کاش کہہ دیں قدسیانِ حشر سے میرے نبی

میرا مدْحَ خواں ہے اس کے ساتھ گنجائش کریں

چاہئیے گر عزت و نام و رضائے کبریا

اُن پہ مر مٹنے کی فکرِ حق کی افزائش کریں

اپنا خاکی جسم بدبو دار کر بیٹھے جو لوگ

مشکِ شہرِ مصطفٰی سے دور آلائش کریں

دل میں رہتے ہیں نبیِ پاک ، کم عُمرو ! ہٹو

خضر کو لاؤ ہمارے دل کی پیمائش کریں

یہ تبسم اِس لئے بھی سوچتا رہتا ہے نعت

کچھ برائے قبر بھی سامانِ آسائش کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]